ہر دروازہ دستک کے لائق نہیں ہوتا۔ کچھ دروازے محض آزمائش کے لیے کھڑے کیے جاتے ہیں، تاکہ انسان اپنی ہمت پرکھے۔ لیکن کچھ دروازے ایسے بھی ہوتے ہیں جن کے پیچھے کچھ نہیں—نہ روشنی، نہ راستہ، نہ صدا۔ وہاں دستک دینا اپنی توانائی کو ضائع کرنا ہے۔
اصل بصیرت یہ ہے کہ انسان پہچان لے: کہاں دستک عبادت ہے، کہاں خاموشی حکمت ہے۔ ہر پتھر رکاوٹ نہیں ہوتا، کبھی وہ بنیاد بنتا ہے، اور کبھی صرف ایک دیوار۔ جو یہ فرق سمجھ گیا، اُس کے لیے راستے آسان ہیں۔